Post Top Ad




دسمبر 27, 2021

سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کو ایک ہفتے میں مکمل گرانے کا حکم

 


کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے شارع فیصل پر واقع نسلہ ٹاور کوایک ہفتے میں مکمل گرانے کا حکم دے دیا۔

نسلہ ٹاور انہدام کیس کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔

کمشنر کراچی نے عدالت کو بتایا کہ 400 مزدور کام کر رہے ہیں اور نسلہ ٹاور کے 5 فلورز گرا دیے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ 400 آدمی لگے ہوئے ہیں اور 400 لوگوں سے ایک بلڈنگ ختم نہیں ہو رہی؟

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ دنیا میں ایک گھنٹے میں ایسی بلڈنگ گرا دی جاتی ہے، آپ لوگ کیا کر رہے ہیں؟ کمشنر نے لکھا ہے کہ ایس بی سی اے نے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔

کمشنر کراچی نے بتایا کہ اندر سے عمارت کا اسٹرکچر ختم ہو چکا، صرف باہر سے نظر آ رہا ہے، ہم نے مہذب طریقے سے لوگوں کو روکا ہے، آباد نے بھی مظاہرہ کیا ہم نے پرامن طریقے سے نمٹا۔

کمشنر کراچی کا کہنا تھا ہم پر امن انداز سے معاملات نمٹا رہے ہیں، دفعہ 144 نافذ کرکے لوگوں کو قریب آنے سے روک دیا ہے۔

نسلہ ٹاور کی 780 مربع گز زمین ضبط کر لی جائے:  سپریم کورٹ کا حکم

سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر ڈی آئی جی ایسٹ کو ملوث پولیس افسران کے خلاف کرمنل کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔

جسٹس قاضی محمد امین نے ریمارکس دیے کہ ریاست کی کمزوری سے نان اسٹیٹ ایکٹر متحرک ہوتے ہیں، باٹم لائن یہ ہے کہ بلڈنگ اب بھی کھڑی ہے۔

عدالت نے کمشنر کراچی کو تمام سرکاری وسائل بروئے کار لاتے ہوئے نسلہ ٹاور کو گرانے کا کام ایک ہفتے میں کام مکمل کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ نسلہ ٹاور کی 780 مربع گز زمین ضبط کر لی جائے۔

Post Bottom Ad