Post Top Ad




اگست 06, 2025

امریکا کے ہروشیما پر ایٹمی حملے کو 80 سال مکمل ہوگئے، اب تک کتنے متاثرہ افراد زندہ اور انہیں کیا کہا جاتا ہے؟

 


ہیروشیما پر امریکی ایٹمی حملے کو 80 سال مکمل ہوگئے۔

یہ المناک واقعہ 6 اگست 1945 کو دوسری عالمی جنگ (World War II)  کے آخری دنوں میں پیش آیا جب امریکا نے جاپانی شہر ہیروشیما پر ایٹم بم گرایا جس کے نتیجے میں ابتدائی دھماکے میں تقریباً 78,000  سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اس ایٹم بم کے اثرات ایسے تھے کہ 1945 کے آخر تک مزید ہزاروں افراد جان سے گئے جس کی وجہ ایٹم بم سے پڑنے والے اثرات تھے۔

ہیروشیما پر حملے کے 3 دن بعد ناگاساکی پر پلوٹونیم بم گرایا گیا جس کے  بعد 15 اگست کو جاپان نے ہتھیار ڈال دیے اور دوسری عالمی جنگ اپنے اختتام کو پہنچی۔

ہر سال ہیروشیما میں 6 اگست کو یادگاری تقریبات منعقد کی جاتی ہیں اور اس سال بھی یہی سب ہورہا ہے جب کہ 6 اگست کے 3 دن بعد ناگاساکی میں ہونے والی یادگاری تقریبات میں بھی دنیا بھر سے ہزاروں افراد شرکت کریں گے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اس حملے میں زندہ بچ جانے والے افراد کو  'ہیباکوشا‘ کہا جاتا ہے جن کی تعداد اس سال گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہوگی۔

جاپانی حکومت کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق اب صرف 99 ہزار 130 ہیباکوشا زندہ ہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 7,695 کم ہیں کیونکہ عمر رسیدگی کی وجہ سے ان کی تعداد میں کمی آ رہی ہے،  اس وقت زندہ بچ جانے والوں کی اوسط عمر 86.13 سال ہے۔

Post Bottom Ad