Post Top Ad




جولائی 05, 2024

برطانیہ میں کنزرویٹو کا 14 سالہ دور ختم، لیبر پارٹی فاتح قرار، کئیر اسٹارمر نئے وزیراعظم ہونگے



 برطانیہ میں کنزرویٹو کا 14 سالہ دور ختم  ہوگیا جہاں قبل ازوقت ہونے والے عام انتخابات میں لیبر پارٹی نے فتح حاصل کرلی ہے جس کے بعد سر کئیر اسٹارمر نئے وزیراعظم بنیں گے۔


برطانیہ میں عام انتخابات میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے جہاں 650 میں سے 648  نشستوں کے نتائج سامنے آئے ہیں اور لیبر پارٹی نے اب تک 412 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔

عام انتخابات میں کنزرویٹو نے 121 اور لبرلز نے 71  نشستیں حاصل کی ہیں۔

حکومت سازی کے لیے پارلیمنٹ کی 650 نشستوں میں سے 326 نشستیں درکار ہوتی ہیں اور لیبر پارٹی بھارتی اکثریت میں کامیاب ہوکر حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔

بریڈفورڈ ویسٹ سے لیبر رہنما پاکستانی نژاد ناز شاہ جیت گئیں جب کہ پاکستانی نژاد لیبر رکن یاسمین قریشی تیسری مرتبہ اپنی سیٹ کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

برطانوی وزیرعظم رشی سونک نے انتخابات میں شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی نے کامیابی حاصل کی ہے جب کہ رشی سونک نے سر کیئر اسٹارمر کو کامیابی پر مبارکباد  بھی دی۔

انتخابات میں کامیابی کے بعد اپنے سپورٹرز سے خطاب کرتے ہوئے کئیر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ میں تبدیلی کا وقت آچکا ہے، ہمیں سیاست کو خدمت میں بدلنا ہے،  سخت محنت کرکے ملک کوبحرانوں سے نکالیں گے، عوام نے تبدیلی کوووٹ دیا، عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔

برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز کے مطابق لیبر پارٹی کے سربراہ سر کئیر اسٹارمر 18 ہزار 884 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے ہیں، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار اینڈریو فینسٹین 7 ہزار 312 ووٹ لیکر دوسرے جب کہ گرین کے ڈیوڈ اسٹانسل 4 ہزار 3 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

شمالی لندن کی ہولبارن اینڈ سینٹ پینکراس کی نشست پر دوبارہ کامیابی حاصل کرنے کے بعد سر کئیر اسٹارمر نے اپنے ووٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ حلقہ میرا گھر ہے میرے بچے اسی جگہ پر بڑے ہوئے، میری اہلیہ بھی یہیں پیدا ہوئیں میرے لیے یہ کامیابی بہت بڑا اعزاز ہے۔



Post Bottom Ad