Post Top Ad




ستمبر 15, 2020

وزیراعظم عمران خان ریپ کے مجرموں کو نامرد کرنے اور سرِعام پھانسی کے حامی




وزیراعظم عمران خان نے ریپ کے مجرموں کو نامرد کرنے کی تجویز دے دی۔


نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جنسی طور پر ناکارہ بنانے کیلئے کیمیائی یا سرجیکل طریقہ کار اپنایا جاسکتا ہے۔


آئی جی پنجاب کی تبدیلی کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عوام ہم سے صرف یہ پوچھیں گے ہمیں کتنا تحفظ دیا؟ یہ نہیں پوچھیں گے کہ کتنے آئی جی تبدیل کیے؟

یک سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر ( سی سی پی او) لاہور کو لانے کی ضرورت اس لیے پڑی کہ لاہور میں پولیس نچلی سطح پر قبضہ گروپوں سے ملی ہوئی ہے۔


انہوں نے کہا کہ قبضہ گروپ نے کچھ دن قبل ایک آدمی کو قتل تک کردیا اور اس قتل کا پولیس کو علم تھا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا صرف ایک ایجنڈا ہے اپنی کرپشن کو بچانا،ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جلدی جاناچاہیے تھا، اپوزیشن کی تنقیدٹھیک ہےہم نےآئی ایم ایف کےپاس جانےمیں دیرکی۔


انہوں نے کہا کہ موجودہ اپوزیشن جمہوری اپوزیشن نہیں ہے،لوگ بے تاب ہوتے ہیں کہ ایک دم نیا پاکستان کیوں نہیں بنا،وزیراعلیٰ عثمان بزدار کرپٹ نہیں ہیں، پنجاب کی پولیس اور بیوروکریسی سیاسی ہوچکی، عثمان بزدار سے آخر میں لوگ پوچھیں گے گورننس بہتر ہوئی؟ لوگ عثمان بزدار سے پوچھیں گے جان مال کی حفاظت کی؟

اپنے انٹرویو میں عمران خان نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا صرف ایک ایجنڈاہے اپنی کرپشن کو بچانا، اپوزیشن صرف این آر اوچاہتی ہے ، نواز شریف کوشش کریں گے کہ واپس نہ آئیں، ہم نواز شریف کو واپس لانے کی کوشش کریں گے ، ان کے کیس بند نہیں کریں گے۔


عمران خان نے کہا کہ کئی جگہ پولیس قبضہ گروپ سے ملی ہوئی ہے ،ایف بی آر میں اندر بیٹھے لوگ آٹومیشن نہیں کرنے دیتے، ہم ایف بی آر میں آٹومیشن کیلئے زور لگا رہے ہیں ۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کراچی کے لوگوں کو مردم شاری پر شک ہے، کراچی ترقی نہیں کرتاکیونکہ حکومت دیہی سندھ سے ہوتی ہےاورفنڈ ان کے پاس ہوتے ہیں، کراچی کے لوگوں کے مردم شماری پر تحفظات درست ہیں۔

نہوں نے کہا کہ اسرائیل کو پوری دنیاتسلیم کرلے، جب تک فلسطینی تسلیم نہیں کرتے فرق نہیں پڑےگا، ہر ملک کی اپنی خارجہ پالیسی اور اپنے مفادات ہوتے ہیں۔


وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر پر انٹرنیشنل کرمنل کورٹ بھی جا سکتے ہیں ۔

وزیراعظم نے کہا کہ جنسی زیادتی کےمجرموں کی پولیس رجسٹریشن ہونی چاہیے، زیادتی کے مجرموں کو عبرت ناک سزائیں دینی چاہئیں، میرے خیال میں زیادتی کے مجرموں کو چوک پر لٹکانا چاہیے، ریپ اور بچوں سے زیادتی پر سرعام پھانسی دینی چاہیے۔


عمران خان نے کہا کہ اس حوالے سے بات کی تو کہاگیاعالمی سطح پرسرعام پھانسی کو قبول نہیں کیاجائیگا، بتایاگیایورپی یونین کاپاکستان کودیاگیاجی ایس پی کا اسٹیٹس متاثر ہوگا۔


خیال رہے کہ گزشتہ دنوں موٹر وے پر خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے واقعے کے بعد پوری قوم میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے تاہم ملزمان کو کیا سزا دینی چاہیے اس حوالے سے دو آراء سامنے آئی ہیں۔


ایک طبقہ وہ ہے جو جنسی زیادتی کے مجرم کو سر عام پھانسی دینے کا مطالبہ کررہا ہے جبکہ دوسرا طبقہ اس سے اختلاف کرتا ہے۔

Post Bottom Ad