سینیٹ کی 37 نشستوں پر الیکشن کے لیے پولنگ جاری ہے جو صبح 9 سے شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔
سینیٹ کے انتخابات کے لیے قومی اور تین صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ ہورہی ہے اور ووٹ ڈالنے کے لیے صوبائی اور قومی اسمبلی میں اراکین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
وزیراعظم عمران خان، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت کئی اہم رہنما اپنا ووٹ کاسٹ کررہے ہیں جب کہ دیگر جماعتوں کے اراکین بھی ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے اسمبلی میں موجود ہیں۔
الیکشن کمیشن کے اسٹاف نے اسمبلیوں کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے، قومی اسمبلی کے عملے کا ایوان میں داخلہ بند کردیا گیا ہے اور ہال میں الیکشن کمیشن کا عملہ یا ارکان ووٹر داخل ہو سکتے ہیں جب کہ میڈیا کے بھی پریس گیلری میں فون لے جانے پر پابندی عائد ہے۔
قومی اسمبلی میں ریٹرننگ افسر نے ووٹ کاسٹ کرنے سے متعلق اعلان کیا اور ووٹ مسترد تصور ہونے سے متعلق بھی بتا دیا۔
ریٹرننگ افسر ظفر اقبال نے کہا کہ خفیہ ووٹنگ کے ذریعے انتخاب ہو رہا ہے ، کوئی بھی شخص ووٹ پر نشان درج نہ کرے ورنہ ووٹ مسترد ہو جائے گا جب کہ دو لوگوں کو پہلی ترجیح دینے پر بھی ووٹ مسترد ہو جائے گا۔
قومی اسمبلی میں پہلا ووٹ میاں شفیق نے ڈالا
سینیٹ کے الیکشن کے لیے قومی اسمبلی میں پہلا ووٹ پی ٹی آئی کے میاں شفیق آرائیں اور دوسرا ووٹ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کاسٹ کیا۔
سندھ، بلوچستان اور کے پی میں بھی ووٹنگ
سندھ اسمبلی میں بھی سینیٹ الیکشن کے لیے پولنگ جاری ہے جہاں سب سے پہلا ووٹ میر شبیر بجارانی نے کاسٹ کیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کے لیے پہلا ووٹ جے یو آئی (ف) کے رکن ہدایت الرحمان نے کاسٹ کیا۔
بلوچستان اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کے لیے پہلا ووٹ صوبائی وزیر آبپاشی نوابزادہ طارق مگسی نے کاسٹ کیا۔
پنجاب میں تمام امیدوار بلامقابلہ منتخب
پنجاب کی تمام 11نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں جب کہ آج اسلام آبادکی 2، خیبر پختونخوا کی 12، سندھ کی 11 اور بلوچستان کی 12 نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔
'الیکشن پرانے طریقہ کار کے مطابق خفیہ بیلٹ سے ہوں گے'
الیکشن کمیشن کا کہناہےکہ سینیٹ کے الیکشن موجودہ آئین و قانون کے تحت پرانے طریقہ کار کے مطابق خفیہ بیلٹ سے ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کمیشن نے سینیٹ الیکشن کے لیے سپریم کورٹ کی رائے پر مکمل عملدرآمدکرنےکا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ سپریم کورٹ کا کہنا ہےکہ آئین وقانون کے مطابق سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہوتے ہیں اور الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ سینیٹ انتخابات میں کرپٹ پریکٹسز کو روکے جب کہ وقت کی کمی کے باعث سینیٹ کے 3مارچ کے انتخابات موجودہ آئین و قانون کے تحت پرانے طریقہ کار کے مطابق ہوں گے۔
