Post Top Ad




اگست 20, 2021

چین میں 3 بچے پیدا کرنے کی اجازت دینے کا قانون منظور

 

China passes 3 child policy law

بیجنگ : چین نے اپنے شہریوں کو تین بچے پیدا کرنے کی اجازت دینےوالا قانون منظور کر لیا ہے۔

چینی پارلیمنٹ یعنی نیشنل پیپلز کانگریس نے آج حکمران کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے پیش کردہ 3 بچوں کی پالیسی کی باضابطہ طور پر توثیق کردی۔

رواں سال مئی میں چین کی حکمران کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) نے زیادہ سے زیادہ 2 بچے پیدا کرنے کی سخت پالیسی میں نرمی کی منظوری دی تھی تاکہ تمام جوڑوں کو تین بچے پیدا کرنے کی اجازت دی جا سکے۔

تین بچے پیدا کرنے کی اجازت دینے کا نظرثانی شدہ آبادی اور خاندانی منصوبہ بندی کا قانون نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی (این پی سی) نے منظور کیا تھا۔

کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے دو بچوں کی سخت پالیسی کو نرم کرنے کا مقصد ملک میں شرح پیدائش میں تیزی سے ہونے والی کمی کو روکنا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ چینی حکومت نے بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے چینی جوڑوں میں زیادہ بچے پیدا کرنے کی ہچکچاہٹ کو دور کرنے کے لیے ترمیم شدہ قانون میں شہریوں کو مزید سماجی اور معاشی معاونت دینے کی بھی منظور ی دی ہے۔

چائنا ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق ، نئے قانون میں کہا گیا ہے کہ حکومت مال، ٹیکس ، انشورنس ، تعلیم ، رہائش اور روزگار کی فراہمی کے لیے اقدامات کرے گی تاکہ خاندانوں کے بوجھ کو کم کیا جا سکے اور بچوں کی پرورش اور تعلیم کے اخراجات کو کم کیا جا سکے۔

یاد رہے کہ چین نے 2016 میں کئی دہائیوں پر محیط ایک بچے کی پالیسی کو ختم کرتےہوئے تمام جوڑوں کو 2 بچے پیدا کرنے کی اجازت دی تھی۔

چینی حکام کا دعویٰ ہے کہ تین دہائیوں سے نافذ ایک بچے کی پالیسی سے 40 کروڑ سے زائد بچوں کی پیدائش کو روکا گیا، جس سے ملک میں لڑکیوں کی تعداد میں کافی کمی دیکھی گئی۔

چین میں تیسرے بچے کی پیدائش کی اجازت دینے کا فیصلہ حالیہ مردم شماری کے بعد کیا گیا جس میں سامنے آیا تھا کہ چین کی آبادی بڑھنے کی رفتار میں انتہائی کمی ہوئی ہے اور اس کی موجود آبادی تقریباً ایک ارب 41 کروڑ ہے۔

Post Bottom Ad