![]() |
امپورٹڈ گاڑیوں اور موبائل فونز کی درآمد پر بھی مکمل پابندی لگادی گئی ہے۔ |
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ حکومت نے غیر ملکی اشیاء اور لگژری آئٹنز کی امپورٹ پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔
ٓانہوں نے کہا کہ معاشی ایمرجنسی کی بنیاد پر لگژری آئٹمز کی درآمد پرپابندی لگائی گئی ہے، امپورٹڈ گاڑیوں اور موبائل فونز کی درآمد پر بھی مکمل پابندی لگادی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا ایک ٹوئٹ کے زریعے کہنا ہے کہ ان کا یہ فیصلہ پاکستان کے زرمبادلہ کے زخائر کو ختم ہونے سے بچاۓ گا۔
My decision to ban import of luxury items will save the country precious foreign exchange. We will practice austerity & financially stronger people must lead in this effort so that the less privileged among us do not have to bear this burden inflicted on them by the PTI govt.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) May 19, 2022
وہ اشیاء جو جن کی امپورٹ پر مکمل پابندی لگائی گئی ہے:
لگژری گاڑیاں
موبائل فونز
گھر کے سامان
خشک میوہ جات
پھل
دیگر کھانے پینے کی اشیاء
کراکری
پرائیویٹ ہتھیار
جوتے
فانوس اور روشنیاں
زیورات اور آرائشی اشیاء
سینیٹری ویئر
دروازے اور کھڑکیوں کے فریم
قالین
ٹشو پیپرز
میک اپ کی اشیاء
شیمپو
کنفیکشنری
ہیٹر
دھوپ کا چشمہ
سگریٹ
موسیقی کے آلات
چاکلیٹ
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے مزید بتایا کہ جیم اور جیولری، چمڑا، چاکلیٹ اور جوسز، سگریٹ کی درآمد پر بھی مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ امپورٹڈ کنفیکشنری، کراکری، فرنیچر، فش اور فروزن فوڈ، فروٹ اور ڈرائی فروٹ کی امپورٹ پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، اس کے علاوہ میک اپ اور ٹشو پیپرز کی امپورٹ پر بھی پابندی لگا ئی گئی ہے۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ اس پابندی کا دو مہینے میں اثر زرمبادلہ کے ذخائر پر آئے گا اور اس پابندی اور دیگر اقدامات سے سالانہ بنیادوں پر 6 ارب ڈالر کے مثبت اثرات معیشت پر ہوں گے۔