Post Top Ad




فروری 28, 2019

وزیراعظم عمران خان کا بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان


اسلام آباد:وزیراعظم  عمران خان نے بھارتی پائلٹ  ابھینندن کو رہا کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق، جمعرات کو اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا،اجلاس میں وزیراعظم عمران خان ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف  شریک ہوئے،جس میں ملکی سیکیورٹی صورتحال پر غور ہوگا۔
اس موقع پرپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موجود صورتحا ل  میں پوری قوم متحد ہے، 26 جولائی کو بھارت کو امن کی دعوت دی، کہا تھا بھارت ایک قدم آگے بڑھائے ،پاکستان 2 قدم آگے آئے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو غربت سے نکالے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی، چین  نے قوم کو غربت سے نکال کر ترقی کی،چین نے مسائل کے باوجود عوام کی بحالی پر توجہ دی،امن کے بغیر خطے کی ترقی ممکن نہیں۔
عمران خان  نے کہا کہ بھارت کو خط لکھا کہ وزرائے خارجہ کوملاقات کرنی چاہیئے، ہمیں اندازہ ہوا کہ بھارت انتخابات کی وجہ سے مذاکرات نہیں چاہتا، خطے میں امن کیلئے کرتارپورراہداری کھولنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کیلئے بھارت کے انتخابات ختم ہونے کاانتظار کیا،ہمیں خدشہ تھا کہ بھارتی انتخابات کی وجہ سے مسائل میں اضافہ ہوگا،ہمیں خوف تھا کہ بھارت کی جانب سے کوئی ڈرامہ رچایاجائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ پلواما حملہ بھارت نے خود کروایا،جن دنوں میں پلواما حملہ ہوا،وہ وقت پاکستان کیلئے اہم تھا،بھارت نے بغیرسوچے سمجھے پاکستان پرالزام عائد کردیا،ہم نے بھارت کو تحقیقات میں تعاون کرنے کایقین دلایا،بھارت نے ثبوت دینے کے بجائےجنگی ماحول پیدا کیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا، پاکستانی میڈیا نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا،بھارت کی جانب سے آج پلواما واقعہ پرڈوزیئرز بھیجے گئے،بھارت کوچاہئے تھا کہ پہلے ڈوزیئردیتا،ایکشن نہ ہوتاتوکوئی ردعمل دکھاتا۔
افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے وزیراعظم کاکہنا تھا کہ پہلی بار افغانستان میں قیام امن کا ماحول پیدا ہوا ہے،پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے سرگرم ہے،پاکستان کی کوششوں سے افغانستان مسئلہ پرمذاکرات شروع ہوئے۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ بھارت نے ایل اوسی کی خلاف ورزی کی،ہمیں دراندازی میں پاکستان میں ہونے والے نقصان کا علم نہیں تھا،نقصان کا اندازہ لگائے بغیرجواب دینا درست نہیں تھا ،اگلے دن اپنی صلاحیت دکھانے کیلئے محدود کارروائی کی،پاکستان کارروائی میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو ان کے جہاز تباہ ہوئے،ہمیں کوئی خوف نہیں،پاک فوج کی صلاحیت پراعتماد ہے،پاک فوج نے دہشتگردی کیخلاف مشکل جنگ لڑی،خطے میں جنگ بھارت اور پاکستان کے مفاد میں نہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ وزیرخارجہ نے مختلف ممالک کے سربراہان سے رابطے کئے،وزیرخارجہ نے مختلف ممالک کو صورتحال سے آگاہ کیا،دنیا کو خطے میں امن کیلئے کردار ادا کرنے کا کہا۔
کشمیر کی صورتحال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ خطے کی موجودہ صورتحال کی وجہ مسئلہ کشمیر ہے،20سال پہلے بھارت گیاتوکشمیری رہنماعلیحدہ نہیں چاہتے تھے،آج پوری کشمیری قیادت آزادی کے علاوہ کوئی بات نہیں کرتی،بھارت نے بغیرثبوت کے پاکستان پرانگلی اٹھائی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیا وجہ ہے کہ 19 سال کا نوجوان کشمیر میں خودکش حملہ کرتا ہے، کیا وجہ ہے کہ کشمیر میں پرتشدد  واقعات میں اضافہ ہوا ہے، بھارت کشمیر کی صورتحال کو اسلامی انتہا پسندی سے جوڑ رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نائین الیون سے پہلے د نیا میں سب سے زیادہ خودکش حملے تامل ٹائگرز نے کئے، ظلم کے شکار افراد تنگ آکر اپنی جان قربان کرنے کیلئے تیار ہوجاتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں 70 ہزار افراد دہشتگردی کا نشانہ بنے پاکستان دہشتگردی سے متاثر ہونے والا سب سے بڑا ملک ہے، مس کیلکولیشن سے 2 عالمی جنگیں ہوئیں، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں  ہے۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ کشیدگی کے خاتمے کی کوشش کو کمزوری نہ سمجھا جائے،مودی سے کہتا ہوں اس مقام سے آگے نہ بڑھیں۔

Post Bottom Ad