کراچی: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 9 اگست سے کراچی میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا مشترکہ اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اسدعمر، این سی اوسی کے چیف کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان، وزیراعظم کے معاون خصوصی سی پیک خالد منصور اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سمیت اور دیگر نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: مرتضیٰ وہاب کو کراچی کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کردیا گیا
وزیراعلیٰ سندھ کی میزبانی میں این سی او سی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی میں کورونا کیسز کی شرح میں 3 فی صد کمی آئی ہے اور شرح 21 فیصد ہوگئی ہے، ملک میں کورونا کے ڈیلٹا ویرینٹ کی لہرکراچی میں زیادہ ہے ، کراچی میں اموات کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے، شرکا کو بتایا گیا کہ آزاد جموں و کشمیرمیں کورونا عروج پر ہے جہاں شرح 26 فیصد ہے ۔
اسکول کھولنےکا فیصلہ وزرائے تعلیم کے اجلاس میں ہوگا
این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ 9 اگست سے کراچی میں لاک ڈاؤن ختم کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیےکے مطابق کراچی اور حیدر آباد سمیت 13 شہریوں میں کورونا ایس او پیز پر سخت عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
این سی او سی کے مطابق سندھ میں اسکول دوبارہ کھولنے اور امتحانات سے متعلق فیصلہ آئندہ بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں ہوگا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ محرم الحرام کے پیش نظر کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروانے پر زور دیا گیا ہے اور کورونا پر قابو پانے کے لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پابندیوں کے باعث کورونا کے بڑھتے کیسز رک گئے، ایڈمنسٹریٹر کراچی
دوسری جانب نئے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی پابندیوں کے باعث صوبے میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز رک گئے ہیں اور اب ان کو کمی کی طرف لانا ہے۔
کراچی میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ویکسینیشن کی جانب جانا ہوگا تاکہ اس وبا پر قابو پایا جاسکے۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر سندھ میں 31 جولائی سے 8 اگست تک جزوی لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا تھا۔