ایمیریٹس ایئرلائنز نے دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کی چوٹی پر اشتہارفلمانے کی ویڈیو جاری کی ہے۔
ایمریٹس نے تصدیق کی ہے کہ برج خلیفہ کے ٹاپ پر کریو ممبر کے یونیفارم پہنے عکس بند کیا جانے والا اشتہار کسی بھی قسم کے خصوصی ایفیکٹس کے ساتھ عکس بند نہیں کیا گیا بلکہ یہ اشتہار حقیقی طور پر عمارت کی چوٹی پر شوٹ کیا گیا ہے۔
Real or fake? A lot of you have asked this question and we’re here to answer it.
— Emirates Airline (@emirates) August 9, 2021
Here’s how we made it to the top of the world’s tallest building, the @BurjKhalifa. https://t.co/AGLzMkjDON@EmaarDubai #FlyEmiratesFlyBetter pic.twitter.com/h5TefNQGQe
حال ہی میں مختلف میڈیا پلیٹ فارم پر 30 سیکنڈ پر مشتمل تاریخ کے بلند ترین اشتہار کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں معروف اسٹنٹ خاتون اور پروفیشنل اسکائی ڈائیونگ انسٹرکٹر نکول اسمتھ لڈوک کو بطور کیبن کریو ممبر دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کے سب سے اونچے مقام پر کھڑے دکھایا گیا ہے، ان کے ہاتھ میں ایمریٹس کے پیغام والے کچھ کارڈز بھی موجود ہیں۔
اشتہار میں نکول اسمتھ کے عقب میں دبئی اسکائی لائن کا شاندار نظارہ بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اشتہار درحقیقت بہترین منصوبہ بندی، سخت حفاظتی اقدامات، تربیت اور جانچ کے بعد شوٹ کیا گیا جب کہ پورے اشتہار کی شوٹنگ کے دوران حفاظت پہلی ترجیح تھی۔
اشتہار کے لیے مختص مقام برج خلیفہ پر خاتون انسٹرکٹر کو دو مختلف اور براہ راست چوٹیوں سے منسلک کیا گیا تھا، چوٹی سے منسلک کی جانے والی تاریں عقب سے خاتون کی وردی کے نیچے چھپائی گئی تھیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اشتہار کی شوٹنگ کے لیے طلوع آفتاب کا وقت منتخب کیا گیا تھا جب کہ برج خلیفہ کے ٹاپ پر پہنچنے میں ٹیم کو ایک گھنٹہ 15 منٹ کا وقت لگا، ٹیم عکس بندی کے لیے تقریباً 5گھنٹوں تک مینار پر رہی جب کہ فوٹیج کو ایک ہی تسلسل سے عکس بند کرنے کے لیے شوٹنگ کے دوران ایک ہی ڈرون کا استعمال کیا گیا۔
ایمریٹس کا یہ اشتہار تاریخ کا واحد بلند ترین اشتہارقرار دیا گیا ہے جس کی شوٹنگ زمین سے 828 تک میٹر کی بلندی پر کی گئی۔