فرانس کی جانب سے پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے متنازع خاکوں کی دوبارہ اشاعت اور اس بارے میں فرانس کے صدر میکرون کے بیان کے بعد پاکستان سمیت دنیا کے مختلف مسلم ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکات کرنے کی مہم دیکھنے میں آ رہی ہے۔
اس بارے میں انجمن تاجران پاکستان کے جنرل سیکرٹری نعیم میر کا کہنا تھا کہ تاجروں کی جانب سے فرانسی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے لیکن اس میں یہ بات بھی مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے کہ کہیں ہم ان جانے اور لاعلمی میں کسی کے ساتھ زیادتی نہ کر دیں۔‘
یہی وجہ ہے کہ انجمن تاجران اس بات کا بھی تعین کر رہی ہے کہ کون سے برانڈز فرانسیسی ہیں اور کون سے ایسے برانڈز ہیں جو پاکستانی ہیں اور جن کے بائیکاٹ سے کہیں پاکستان ہی کو نقصان نہ ہو جائے۔
حال ہی میں شروع ہونے والے بائیکاٹ سے فرانسیسی کمپنیوں میں شمار ہونے والا بسکٹ بنانے والا برانڈ 'لو' بھی اس سے متاثر ہو رہا ہے۔
پاکستان میں ‘لو’ بسکٹ بنانے والی کمپنی کانٹینینٹل بسکٹ لیمیٹیڈ (Continental Biscuit Limited) کے ایم ڈی حسن علی خان کا بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لو بسکٹ کا فرانس سے کوئی تعلق نہیں اور یہ بسکٹس پاکستان میں تیار کیے جاتے ہیں اور انھیں کسی اور ملک سے درآمد نہیں کیا جاتا۔
’یہ خالصتاً پاکستانی مصنوعات ہیں۔ ان بسکٹس میں استعمال ہونے والی گندم چینی، تیل اور دیگر خام مال کی ہر چیز پاکستان سے ہی خریدی جاتی ہے۔‘
ان کا مزید کہنا ہے کہ ’اس کمپنی میں کام کرنے والا ہر فرد، اس کی انتظامیہ اور مالک سب پاکستانی ہیں۔ اس وقت ہمارے پاس 4500 لوگ ملازمت کر رہے ہیں جس کا مطلب ہے کہ کئی ہزار افراد کا روزگار ہم سے وابستہ ہے۔ جبکہ ان 4500 ملازمین کے علاوہ بھی بالواسطہ طور پر ہزاروں لوگ ایسے ہیں جو ہمارے ساتھ کام کرتے ہیں۔ جن میں ڈسٹریبئوٹر، ٹرانسپورٹرز، خام مال فراہم کرنے والے افراد شامل ہیں جو اس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔‘
انھوں نے اس بات کے خدشہ کا بھی اظہار کیا کہ ’ہمیں یہ خوف بھی لاحق ہے کہ اس احتجاج اور بائیکاٹ کی وجہ سے کسی بھی قسم کا ردعمل آ سکتا ہے، ہم ایک آسان ہدف ہیں اور اس لیے اس وقت ہمارے نزدیک اپنے ملازمین، سیلز پرسن اور ڈسٹری بیوٹرز کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔‘
آج سے چند عرصہ قبل تک ’لو‘ برانڈ فرانسیسی ٹریڈ مارک ضرور تھا۔ لیکن 2007 میں ایک امریکی کمپنی کرافٹ فوڈز نے اس وقت تقریباً 7.8 بلین ڈالر میں اسے فرانس سے خرید لیا تھا۔ سنہ 2012 میں کرافٹ فوڈ نے اپنی کمپنی کو دو حصوں میں الگ کرنے کا فیصلہ کیا اور ایک نئی کمپنی تشکیل دی جس کا نام مونڈلیز انٹرنیشنل رکھا گیا۔ جو اس وقت بسکٹ اور چاکلیٹ کا تمام بین الاقوامی کاروبار سنبھالتے ہیں اور اب مونڈلیز انٹرنیشنل ہی ’لو‘ برانڈ کے بین الاقوامی سطح پر نئے مالک ہیں۔