رمضان کی آمد آمد ہے، رمضان میں جہاں افطار میں کھجور کا استعمال سے کثرت سے کیا جاتا ہے وہیں عام دنوں میں بھی اس کا استعمال کافی فائدہ مند ہے۔ کھجور کھانا سنتِ نبویﷺ بھی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق کھجوروں میں کاربن موجود ہوتا ہے جو ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔
ایک اور طبی تحقیق کے مطابق کھجور میں موجود منرلز جیسے فاسفورس، پوٹاشیم، کیلشیئم اور میگنیشم ہڈیوں کو مضبوط بناکر ہڈیوں کے بھربھرے پن جیسے امراض سے محفوظ رکھتے ہیں۔
کھجور میں فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو کہ نظام ہاضمہ کے مناسب افعال کے لیے بہت ضروری جز ہے۔
فائبر کے استعمال سے قبض کی روک تھام ہوتی ہے جبکہ آنتوں کی سرگرمیاں تیز ہوتی ہیں۔
برٹش جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ روزانہ کھجور کھانے کے عادی ہوتے ہیں، ان کا نظام ہاضمہ دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ بہتر کام کرتا ہے۔
فائبر، پوٹاشیم، میگنیشم اور وٹامنز کی موجودگی کھجور کو بہترین پھل بناتی ہے۔
کھجور میں موجود شکر اور گلوکوز جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں۔
کھجور معدے میں نقصان دہ بیکٹیریا کی مقدار کم کرتی ہے جن کا آنتوں میں پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے۔
کھجور جسمانی وزن کو کنٹرول کرتی ہے اور اس میں کمی لانے میں بھی مدد دیتی ہے، اس میں موجود فائبر پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھتا ہے۔