Post Top Ad




اگست 15, 2021

افغان صدر اشرف غنی طالبان کے خوف سے افغانستان سے فرار

 


طالبان کی جانب سے کابل کے گھیراؤکے بعد افغان صدر اشرف غنی اور نائب صدر امراللہ صالح افغانستان سے فرار ہوگئے ہیں۔

برطانوی اخبار  ٹیلی گراف نے تاجک میڈیا کے حوالے سے دعویٰ کیا ہےکہ اشرف غنی نائب صدر امراللہ صالح کے ہمراہ کابل سے تاجکستان چلےگئے ہیں۔

زرائع کے مطابق دونوں افراد  تاجکستان کے درالحکومت دوشنبے میں ہیں اور ان کا وہاں سے کسی تیسرے ملک روانہ ہونےکا امکان ہے۔ اس حوالے سے افغانستان کی اعلیٰ قومی مصالحتی کونسل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ نے بھی تصدیق کردی ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق  سوشل میڈیا پر اپنے ویڈیو بیان میں عبداللہ عبداللہ نےاشرف غنی کو سابق صدرکہتے ہوئے تصدیق کی ہےکہ وہ افغانستان سے نکل چکے ہیں۔

عبداللہ عبداللہ نے طالبان سے اپیل کی کہ وہ کابل میں داخل ہونے سے قبل مذاکرات کے لیے وقت دیں، انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی ہےکہ وہ پرامن رہیں۔

خیال رہےکہ 20 سال بعد طالبان افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک بار پھر داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

افغان وزارت داخلہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہےکہ طالبان تمام اطراف سےکابل میں داخل ہو رہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق کابل میں سرکاری دفاتر کو خالی کروا لیا گیا ہے اور طالبان نے کابل جانے والی تمام مرکزی شاہراہوں کا بھی کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق طالبان کا کہنا ہےکہ مجاہدین جنگ یا طاقت کے ذریعے کابل میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں رکھتے،کابل کے پرامن سرینڈر کے لیے طالبان کی افغان حکام سے بات چیت جاری ہے۔

Post Bottom Ad